نئی دہلی، 5 ؍ستمبر(ایس او نیوز ؍آئی این ایس انڈیا )سپریم کورٹ نے ایک میگزین کے سرورق پر خود کو بھگوان کے طور پر ظاہر کرکے مبینہ طور پر مذہبی جذبات مجروح کرنے کے لیے مہندر سنگھ دھونی کے خلاف دائر مجرمانہ معاملہ کو آج مسترد کر دیا۔جسٹس رنجن گوگوئی کی قیادت والی بنچ نے دھونی کو راحت دیتے ہوئے کہا کہ کرناٹک کی نچلی عدالت نے قانونی طریقہ کار پر عمل کئے بغیر اس کرکٹر کو سمن بھیجنے کی غلطی کی۔بنچ نے کہاکہ ہم ہائی کورٹ کے فیصلہ میں مداخلت کرکے اس معاملے کو مسترد کرتے ہیں جس میں ملزم کو سمن بھیجنے کی ہدایت بھی شامل ہے۔ہم نے یہ فیصلہ صادر کرتے ہوئے شکایت اور مبینہ جرم کو نوٹس میں لیا ہے۔سپریم کورٹ نے گزشتہ سال 14؍ستمبر کو دھونی کے خلاف مجرمانہ معاملے کو چلانے پر روک لگا دی تھی۔دھونی کے خلاف ایک میگزین کے سرورق پر مبینہ طور پر خود کو بھگوان وشنو کے طور پر پیش کرنے کو لے کر شکایت درج کرائی گئی تھی۔عدالت عظمی نے کرناٹک ہائی کورٹ کے فیصلہ پر بھی روک لگا دی تھی۔ہائی کورٹ نے اس کرکٹر کے خلاف چل رہے مجرمانہ معاملے پر روک لگانے سے انکار کر دیا تھا۔دھونی نے کرناٹک ہائی کورٹ کے فیصلہ کو چیلنج دیتے ہوئے خصوصی اجازت درخواست دائر کی تھی۔سماجی کارکن جے کمار ہیرمتھ نے درخواست د ائر کرکے الزام لگایا تھا کہ دھونی کو ایک بزنس میگزین کے سرورق پر بھگوان وشنو کے طور پر دکھایا گیا ہے۔ان کے ہاتھوں میں کئی چیزیں ہیں جن میں جوتا بھی شامل ہے۔شکایت پر نوٹس لیتے ہوئے ایڈیشنل چیف میٹروپولیٹن مجسٹریٹ نے دھونی کے خلاف تعزیرات ہند کی دفعہ 295(مذہبی جذبات مجروح کرنے سے متعلق) کے علاوہ دفعہ 34(ارادتا) کے تحت مقدمہ درج کرنے کی ہدایت دی تھی۔بعد میں مجسٹریٹ نے دھونی کو عدالت میں حاضر ہونے کے لیے سمن جاری کیا تھا جس کے خلاف وہ ہائی کورٹ چلے گئے تھے۔